ؒغزل
جب عید کا چاند نکلتا ہے
کہاں غم کا سورج ڈھلتا ہے
سکوں جیسے مفلس کا قرض
پھر بھیتر بھیتر جلتا ہے
سینہ کوبی سے رک جاؤں
تراہی کا دہر دہلتا ہے
شق ہو جاۓ جب دل و جگر
مرھم سے کون بہلتا ہے
تو بنا بحر کےغزل نا لکھ
یہاں لفظ لفظ سے جلتا ہے
پی لیتے ہیں ہم جام نظر
جزبوں کا زہر اگلتا ہے
جب ناز سے نکلے وہ نیم جاں
مہ خم چم کیوں بدلتا ہے
نارسائی سے مبشر ہے ڈرے
وہ پاس ہو تو سب چلتا ہے
16/6/2018
Facebook Comments
A thing that comes from heart goes to heart . Very heart touching verses.
I’m very thankful to u for this kind glance